Community Poems – Please share your poems › Time › Reply To: Time
جنابِ تعلیم
یوں بھی شکوہ کناں رہتے تھے اربابِ تعلیم
کہ ناکارہ و ناقص ہے یہ نظامِ تعلیم
خان کی دیدہ وری پہ نثار اہلِ فہم
اس نے قفل ہی کر دیا بابِ تعلیم
نونہالانِ چمن کو بھی ہو آزادی مبارک
گیا دورِ گراں اور ٹلا عذابِ تعلیم
بندشِ تحریر سے نکلو اور جیو خود کے لئے
بھلا کب تک تم سہو گے یہ عتابِ تعلیم
اب بلا تاخیر شرطِ تحریر اٹھا دی جائے
جو امتحاں گاہ میں ہو داخل سو وہی جنابِ تعلیم
رت جگا لازم ہے ہر فردِ عاقل کے لئے اب
شاہی فرمان ہے نہ سوئے نہ کوئی دیکھے خوابِ تعلیم
شاعر:احمد حسن ناز
Muhammad Ahmad Naz
December 18, 2020 at 10:26 am
December 18, 2020 at 10:26 am